ممبئی، 19/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جمعرات کی رات سیاسی حلقوں میں ہلچل اُس وقت پیدا ہوئی جب سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ 15 امیدواروں کی فہرست وائرل ہونے لگی۔ یہ بات اہم ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے، اور ابھی تک باضابطہ طور پر یہ بھی واضح نہیں ہوا کہ کون کون سے امیدوار کس سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ ایسے میں 15 امیدواروں کی فہرست کا منظر عام پر آنا سیاسی چہ میگوئیوں اور غلط فہمیوں کا باعث بن سکتا ہے، جس کے نتیجے میں کانگریس کو اس معاملے پر وضاحت جاری کرنے کی ضرورت پیش آئی۔
اسی غلط فہمی کو دور کرنے کیلئے مہاراشٹر کانگریس نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر مذکورہ فہرست کی تصویر کے ساتھ وضاحت جاری کی کہ یہ فہرست جعلی ہے عوام اس پر یقین نہ کریں۔ یاد رہے کہ جمعرات کی رات جو فہرست وائرل ہوئی تھی اس میں بالا صاحب تھورات، نانا پٹولے، پرتھوی راج چوہان جیسے کانگریس کے سینئر لیڈران کے نام شامل تھے اور ان کے حلقۂ انتخاب بھی لکھے ہوئے تھے۔ فہرست کے نیچے کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال کے دستخط بھی تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ پونے کی قصبہ سیٹ سے کانگریس کے رکن اسمبلی رویندر دھنگیکر نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر اسے شیئر کر دیا تھا۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد انہوں نے اسے ڈیلیٹ بھی کر دیا۔
جمعہ کو کانگریس نے کے سی وینو گوپال ہی کے دستخط کے ساتھ اس فہرست کی تصویر پر ’فیک‘ ( جعلی) کااسٹامپ لگاکر شیئر کیا اور لکھا ’’ آل انڈیا نیشنل کانگریس نے مہاراشٹر اسمبلی الیکشن ۲۰۲۴ء کیلئے اب تک کوئی بھی فہرست باضابطہ طور پر جاری نہیں کی ہے۔ اس لئے کسی بھی افواہ پر توجہ نہ دیں ۔ ‘‘ آگے لکھا ہے ’’ ہم جلد ہی مناسب پلیٹ فارم سے اپنی فہرست جاری کریں گے۔‘‘
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ جعلی فہرست کس نے اور کس بنا پر جاری کی۔ کہا جا رہا ہے کہ ۲۰؍ اکتوبر تک مہاوکاس اگھاڑی کی فہرست جاری ہو سکتی ہے کیونکہ سیٹوں کی تقسیم کا معاملہ اس وقت حتمی مرحلے میں ہے۔ کانگریس لیڈر وجے وڈیٹیوار نے بتایا کہ پارٹی نے ۳۰؍ سیٹوں کیلئے ناموں کو حتمی شکل دی ہے، جب کہ ۶؍ناموں کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔